کورس 01: سرگرمی 5 - غور و خوض کریں

 اپنے  کلاس روم میں تنوع کے انتظام کے لیے کہانی سے ایکشن کے کیا نکات سامنے آتے ہیں؟

Comments

  1. کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کے لئے داستان گوئی سے نکتے ہیں

    ReplyDelete
    Replies
    1. طلبہ کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کا انتخاب کریں،اساتذہ طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کریں

      Delete
    2. جیسا کہ تمام طلباء کا چہرہ ایک جیسا نہیں ہوتا اسی طرح تمام طلباء ہر قابلیت کے ماہر نہیں ہوتے۔ اور طلباء کے گریڈ کو ڈی گریڈ سے اے گریڈ میں تبدیل کرنا بہترین اور مثالی استاد کا کام ہے۔

      Delete
    3. Bachon ki qabliyat ke hisab unhe nisab mohiyya Kiya jaye

      Delete
  2. طلباء کی صلاحیت کو جانتے ہوءے ان کی اتباع کریں۔اور نصاب میں ترمیم کریں۔

    ReplyDelete
  3. ICT کا استعمال کریں

    ReplyDelete
  4. طلباء کی مختلف صلاحییتوں کو پیش
    نظر رکھتے ھوے نصاب ترتیب دیں اورطلباء میں موجو د صلا حییتوں کو فروغ دیں اور ے

    ReplyDelete
  5. طلبہ کی مختلف صلاحیتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے نصاب ترتیب دیں اورطلباء میں موجو د صلا حییتوں کو فروغ دیں

    ReplyDelete
  6. طلبہ کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کو تیار کریں اور طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کریں

    ReplyDelete
  7. طلباء کی مختلف صلاحیتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے نصاب ترتیب دیں اور طلباء میں موجودہ صلاحیتوں کو اجاگر کریں

    ReplyDelete
  8. طلباء میں پائی جانے والی مختلف صلاحیتوں کو ذہن میں رکھ کر نصاب کو تیار کرنا چاہۓ۔اس طرح سے طلباء کی صلاحیتوں کو ابھارنے میں مدد ملے گی

    ReplyDelete
  9. طلباء کی صلا حیتوں میں قدرتی طور پر امتیاز ہوتا ہے لہذا تدریس وآموزش کا طریقہ ایسا ہو نا چہیٔے کہ تمام طلباء کے لیٔے سیکھنے اور سمجھنے کے ساتھ ساتھ تدریس و آموزش کے تمام مراحل میں شرکت کے یکساں مواقعے فراہم کیٔے جایٔیں ۔
    مزید طلباء کی ہمہ گیر ترقی کو پیش نظر رکھ کر ہی تدریس وآموزش کا ایکشن پلان ترتیب دیا جانا چاہیٔے لیکن اس کا مطلب یہ ہر گز نہ ہو کہ ہمہ گیر ترقی کی کوشش میں طلبا کی انفرادی قدرتی صلاحیت کمزور پڑ جایٔے جیسا کہ کہانی میں بطخ کے ساتھ ہوا ہےبلکہ طلباء میں جو صلاحیت خصوصا" پایٔ جاتی ہے اسکو پروان چڑھانے کے ساتھ ساتھ دوسری لیاقتوں کو بھی طلباء میں فروغ دینے کی کوشش کی جانی چاہیٔےتاکہ طلباء کی ہمہ گیر ترقی ہوسکے۔

    ReplyDelete
  10. معلمہ کو بچوں کی صلاحیتوں کے
    تحت تیاری کر کے کمرے جماعت میں جانا چاہیے

    ReplyDelete
  11. معلم کو بچوں کی صلاحیتوں کے تحت تیاری کر کے کمرے جماعت میں جانا چاہیے

    ReplyDelete
  12. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  13. Asra Nausheen
    بچوں کی انفرادیت کو ذہن میں رکھ کر تدریسی سرگرمیوں کو انجام دیا جائے۔جانچ کے طریقے بھی لچکدار ہوں

    ReplyDelete
  14. اس کہانی سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام طلباء کی صلاحیتیں الگ الگ ہوتی ہیں ۔اور اُسی کے مطابق تدریسی عمل ہونا چاہیئے۔

    ReplyDelete
  15. کلاس میں تنوع سے نمٹنے کے لئے بچوں کو انکی ذہانت اور کے رفتار کے ساتھ سرگرمیاں کرانا ہوگا۔

    ReplyDelete
  16. اس کہانی سے معلوم ہوتا ہے کی ہر طالب علم کی صلاحیتیں الگ الگ ہوتی ہے اس لئے اس حساب سے نصاب کو مراتب کرنا چاہیے اور کمرہ جماعت میں بھی تدریس طلبہ کی صلاحیتوں سے ہونی چاہیے

    ReplyDelete
  17. مختلف ذہانت کے طلباء کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب کو تشکیل دینا چاہیے اور اسکے مطابق تدریس کو انجام دینا چاہیے۔

    ReplyDelete
  18. طلباء کی صلاحتوں کے مدِ نظر اساتذہ کو تیاری کی تیاری کرنا چاہئے

    ReplyDelete
  19. Frame carriculam in view of students capability and improve students

    ReplyDelete
  20. مختلف صلاحیتوں کے طلبہ کے حساب سے نصاب کو مراتب کرنا چاہئے تاک
    کلاس میں تنوع سے نمٹنے میں آسانی ہو

    ReplyDelete
  21. Should frame curriculum with students interest,so that they learn happily

    ReplyDelete

  22. مختلف صلاحیتوں کے طلبہ کے حساب سے نصاب کو مراتب کرنا چاہئے تاک
    کلاس میں تنوع سے نمٹنے میں آسانی ہو۔۔

    ReplyDelete
  23. کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کےنکات ۔
    ہر طالب علم کی سیکھنے،سمجھنے کی رفتاراور صلاحیتیں منفرد ہوتی ہے اس لئے اس حساب سے نصاب کو مراتب کرنا چاہیے اور کمرہ جماعت میں بھی تدرس و آموزش طالبات کی صلاحیتوں سے ہونی چاہیے۔

    ReplyDelete
  24. طلبہ وطالبات کی صلاحیتوں کے مد نظر درسیات کو طے کرنے ضرورت ہے

    ReplyDelete
  25. طلباء کی مختلف صلاحییتوں کو پیش
    نظر رکھتے ھوے نصاب ترتیب دیں اورطلباء میں موجو د صلا حییتوں کو فروغ دیں اور

    ReplyDelete

  26. طلباء کی مختلف صلاحییتوں کو پیش
    نظر رکھتے ھوے نصاب ترتیب دیں اورطلباء میں موجو د صلا حییتوں کو فروغ دیں

    ReplyDelete
  27. کلاس روم میں میں تنو سے نمٹنے کے لیے طلبہ کی صلاحیتوں کو مدنظر رکھ کر نصاب کا تعین کرنا چاہیے آئے ہر بچے کی اپنی الگ الگ صلاحیتیں ہوتے ہیں بہترین استاد وہی ہے جو طلبہ کی صلاحیتوں کو دیکھ کر اس کی ہمہ جہت نشونما میں سرگرم رہتا ہے

    ReplyDelete
  28. مختلف صلاحیتوں کے طلبہ کے حساب سے نصاب کو مراتب کرنا چاہئے تاک
    کلاس میں تنوع سے نمٹنے میں آسانی ہو

    ReplyDelete

  29. طلبہ کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کی تشکیل کرنی چاہیے،اور طلبہ میں
    موجود صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کرنی چاہیے

    ReplyDelete
  30. طلباکئ مختلیف صلا حیتوں کو مدنظررکھتے ہوے نصاب کاتعین کریں۔

    ReplyDelete
  31. طلباء کی مختلف صلاحیتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے نصاب ترتیب دیں اور طلباء میں موجود صلاحیتوں کو فروغ دیں

    ReplyDelete
  32. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete

  33. مختلف ذہانت کے طلباء کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب کو تشکیل دینا چاہیے اور اسکے مطابق تدریس کو انجام دینا چاہیے

    ReplyDelete
  34. اس کہانی سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام طلباء کی صلاحیتیں الگ الگ ہوتی ہیں۔اس لئے مختلف ذہانت کے طلباء کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کو تشکیل دینا چاہیے۔

    ReplyDelete
  35. بچے کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے کلاس کا اہتمام کرنا

    ReplyDelete
  36. Each child is unique in nature as a teacher it is our duty to give respect equally as according to their abilities with positive mind for better tomorrow as well as to give a path for shining future of students.

    ReplyDelete
  37. ہر بچہ فطرت میں منفرد ہے بطور اساتذہ یہ ہمارا فرض ہے کہ وہ بہتر مستقبل کے لیے مثبت ذہن کے ساتھ ان کی صلاحیتوں کے مطابق یکساں احترام کریں اور ساتھ ہی طلباء کےروشن مستقبل کے لیے راستہ بھی دکھائیں.۔

    ReplyDelete
  38. بچوں کی فطری صلاحیتوں کے مطابق بچوں کی تدریس کر نا اور انھہں سماج میں اچھا مقام حاصل کر نے کے قابل بنانا

    ReplyDelete

  39. کلاس روم میں تنوع سے نمٹنے کےنکات ۔
    ہر طالب علم کی سیکھنے،سمجھنے کی رفتاراور صلاحیتیں منفرد ہوتی ہے اس لئے اس حساب سے نصاب کو مراتب کرنا چاہیے اور کمرہ جماعت میں بھی تدرس و آموزش طالبات کی صلاحیتوں سے ہونی چاہیے

    ReplyDelete
  40. ہر بچے اپنی ایک خاص مہارت ہوتی ہے درس و تدریس اس طرح کی ہونی چاہیے کہ ان کی صلاحیت کو اور ابھارے

    ReplyDelete
  41. اس کہانی سے ھم اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ ھر بچوں میں کچھ نہ کچھ صلاحیت موجود ھوتی ھے ھم کسی بھی بچے کو نظر انداز نہیں کر سکتے ایک استاد کا فرض بنتا ہے کہ وہ بچے کی کمزوری کو دور کر کے اس کی صلاحیتوں کو ابھارے اور ِحوصلہ افزائی کرے تاکہ بچ بچے احساس کمتری کا شکار نہ ہوں۔۔.....

    ReplyDelete
  42. طلباء کیے ذہن کو سمجھتے ہوے مختلف ٹیکنک کا استعمال کرکے ہم کامیاب ہوسکتے ہیں

    ReplyDelete
  43. Easily we can recognise individual differences among the students in the classroom

    ReplyDelete
  44. بچوں کو ذہنی و فنی صلاحیتوں کے مطابق نصاب کی تکمیل کی جائیں

    ReplyDelete
  45. اس کہانی سے ھم اس بات کو سمجھ سکتے ہیں کہ ھر بچوں میں کچھ نہ کچھ صلاحیت موجود ھوتی ھے ھم کسی بھی بچے کو نظر انداز نہیں کر سکتے ایک استاد کا فرض بنتا ہے کہ وہ بچے کی کمزوری کو دور کر کے اس کی صلاحیتوں کو ابھارے اور ِحوصلہ افزائی کرے تاکہ بچ بچے احساس کمتری کا شکار نہ ہوں

    ReplyDelete
  46. ہر طالب علم کی زہانت دلچسپی اورسیکھنےکی رفتار ایک دوسرے سے منفرد ہوتی ہے اسی اور انہیں باتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے معلم کو کمرۂ جماعت کو ایک منفرد انداز سے سنبھالنا ہوگا جس کے زریعہ ہر ایک طالب علم کی نشوونما وفروغ ہو سکےاور وہ اپنی صلاحیتوں کو پروان چڑھا سکے اپنے معلم کی کاوشوں کو بروئے کار لاتے ہوئے- جسکے لیے معلم کو ہمہ وقت نئی نئی سرگرمیوں اور وسائل کے ساتھ تیار رہنا - چاہیے

    ReplyDelete
  47. طلباء کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے نصاب ترتیب دیں ۔انکی صلاحیتوں کی بنا پر اتباع کریں اور نصاب میں تبدیلی کریں ۔انکی انفرادی صلاحیتوں کو ذہن میں رکھ کر تدریسی سرگرمیوں کو فروغ دیں

    ReplyDelete
  48. AS ALL THE FINGERS AREN'T OF THE SAME SIZE,IN THE SAME WAY EVERY STUDENT POSSESS A UNIQUE TALENT AND IS GOOD IN DIFFERENT ASPECTS,HENCE WE SHOULD TRY TO UNDERSTAND THEIR DRAWBACKS AND THEIR ABILITIES IN ORDER TO MAKE THEM IMPROVE IN ACADEMIC AS WELL AS CO CURRICULAR ACTIVITIES

    ReplyDelete
  49. اس کہانی سے ہمیں معلوم ہوتا ہےکہ ہر بچے کی انفرادی صلاحیتوں ہوتی ہیں ان صلاحیتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے نصاب کی تیاری اور درس و تدریس کا عمل ہونا چاہئے ۔

    ReplyDelete
  50. جیسا کہ تمام طلباء کا چہرہ ایک جیسا نہیں ہوتا اسی طرح تمام طلباء ہر قابلیت کے ماہر نہیں ہوتے۔ اور طلباء کے گریڈ کو ڈی گریڈ سے اے گریڈ میں تبدیل کرنا بہترین اور مثالی بنانا ہے

    ReplyDelete

  51. جیسا کہ تمام طلباء کا چہرہ ایک جیسا نہیں ہوتا اسی طرح تمام طلباء ہر قابلیت کے ماہر نہیں ہوتے۔ اور طلباء کے گریڈ کو ڈی گریڈ سے اے گریڈ میں تبدیل کرنا بہترین اور مثالی استاد کا کام ہے

    ReplyDelete
  52. ہر طالب علم کی ذہانت ایک جیسی نہیں ہوتی اور سیکھنے کی رفتار بھی الگ الگ ہوتی ہے۔اسلئے ان کی ذہانت کو مدِنظر رکھتے ہوئے ان کی صلاحیتوں کو نکھارنا ہی ہر معلم کا فرض ہوتا ہے۔

    ReplyDelete
  53. ھر بچہ میں کچھ صلاحیتں ھوتی ھیں اس لحاظ سے درس وتدریس ھونی چاھے کہ ان کی صلاحتیں اؑبھر سکیں

    ReplyDelete
  54. Tamam tulba may muqtalif salahiyatain hoti hai is ko zahen may rakhte huwe tadrees ki jani chahiye..



    ReplyDelete
  55. Har baccha maqsoos salahiyaton ka hamil hota
    Aese nisab ko trteeb dena chahiye ke har bache ki maqsoos saliyat parwan chadh sake aur wo ape hunar me maher hojae take wo taraqi karsake

    ReplyDelete
  56. طلباء کے اعتبار ان کی تنوع کرنی چہئا نتیجہ یقیناً ملتا ہے

    ReplyDelete

  57. طلبہ کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کا انتخاب کریں،اساتذہ طلبہ کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی
    کوشش کریں

    جیسا کہ تمام طلباء کا چہرہ ایک جیسا نہیں ہوتا اسی طرح تمام طلباء ہر قابلیت کے ماہر نہیں ہوتے۔ اور طلباء کے گریڈ کو ڈی گریڈ سے اے گریڈ میں تبدیل کرنا بہترین اور مثالی استاد کا کام ہے

    ReplyDelete
  58. تمام عمر کے طلباء و طالبات کی بڑھتی عمر اور دماغی سطح کا خیال رکھتے ہوئے نصاب و قدرِ پیمائی کے طریقے و اصول مرتب کئے جائیں۔

    ReplyDelete
  59. تمام عمر کے طلباء و طالبات کی بڑھاتی عمر اور دماغی سطح کا خیال رکھتے ہوئے نصاب و قدرِ پیمائی کے طریقے و اصول مرتب کئے جائیں۔

    ReplyDelete
  60. دوران تدریس سبق آموز کہانیوں اور سچے واقعات کی مدد سے تنوع کے انتظام میں کافی مدد ملی اور فہم کے بہتر نتائج سامنے آئے۔

    ReplyDelete
  61. طلبہ کی صلاحیتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کا انتخاب کیا گیا اور ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی

    ReplyDelete
  62. Student k sunder jo hunar hota hai us hunar kobpehchane

    ReplyDelete
  63. every student is unique and has different abilities

    ReplyDelete
  64. بات کا خیال رکھیں۔طلبہ کی ہمہ جہت ترقی ہو اس

    ReplyDelete
  65. Every student is unique and have different skills

    ReplyDelete
  66. Class me tamam talaba ki salahiyate alag alag hoti hai is liye unki salahiyat aur dilchaspi k lehaz se hame mawad ki tarseel karna chahiye.

    ReplyDelete

  67. اس کہانی سے معلوم ہوتا ہے کہ تمام طلباء کی صلاحیتیں الگ الگ ہوتی ہیں۔اس لئے مختلف ذہانت کے طلباء کو مد نظر رکھتے ہوئے نصاب کو تشکیل دینا ہی چاہیے۔

    ReplyDelete
  68. ایسے نصاب کی تشکیل کرنا جس سے طلباء کے انفرادی صلاحیتیوں کی شناخت ہو اور انہیں پروان چڑھنے میں مدد ہو

    ReplyDelete
  69. Nisab ki tashkeel bachchon ki salahyaaton ko madd e Nazar rakhkar karni chahye aur asatza ko tadrees ka aisa tareek e kaar apnana chahye k har bachche ko aage badhne k mawaqe faraham hon.

    ReplyDelete
  70. طلباکئ مختلیف صلا حیتوں کو مدنظررکھتے ہوے نصاب کاتعین کریں

    ReplyDelete

  71. طلباء میں پائی جانے والی مختلف صلاحیتوں کو ذہن میں رکھ کر نصاب کو تیار کرنا چاہۓ۔اس طرح سے طلباء کی صلاحیتوں کو ابھارنے میں مدد ملے گی

    ReplyDelete
  72. This comment has been removed by the author.

    ReplyDelete
  73. Every student is unique and should be encouraged while keeping their passion intact

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog