کورس 05: سرگرمی 5 - ساتھیوں کا رول - اپنے خیالات کا اظہار کریں
اپنی نوعمری کے سالوں کے بارے میں سوچیں جب آپ نے ان چیزوں کی کو شش کی ہوگی جو آپ کے دوستوں کو معمولی لگتی ہیں، جیسے پیسے چوری کرنا۔ منشیات کا استعمال، یا تمباکو نوشی۔ آپ نے اس صورتحال پر کیا رد عمل ظاہر کیا؟ آپ کے خیالات، احساسات اور حکمت عملی کیا تھی؟ اپنے خیالات کا اظہار کریں۔
اپنی نوعمری کے سالوں کے بارے میں سوچیں جب آپ نے ان چیزوں کی کو شش کی ہوگی جو آپ کے دوستوں کو معمولی لگتی ہیں، جیسے پیسے چوری کرنا۔
ReplyDeletePlan , Struggle , succseu
Deleteمثبت رجحانات تھے
Deleteمنشیات کا استعمال، یا تمباکو نوشی۔ آپ نے اس صورتحال پر کیا رد عمل ظاہر کیا؟ آپ کے خیالات، احساسات اور حکمت عملی کیا تھی؟ اپنے خیالات کا اظہار کریں۔ August 2021 at 02:30
ReplyDeleteاپنی نوعمری کے سالوں کے بارے میں سوچیں جب آپ نے ان چیزوں کی کو شش کی ہوگی جو آپ کے دوستوں کو معمولی لگتی ہیں، جیسے پیسے چوری کرنا
بحیثیت معلم طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے غلط عادتوں سے بچایا جاسکتا ہے
Deleteبِحٹیت استاد طلباء کو ہم عمر ساتھیوں کا جب منفی اثر ہوتا ہے یعنی غلط کام دوسرے لوگوں کو نا پسند ہوں استاد ہونے کے ناطے انہیں زندگی کے بارے میں ہم عمر ساتھیوں کے مثبت اور منفی اثرات کو سمجھنے میں مدد کرنی چاہیے
ReplyDeleteبحیثیتِ معلم طلباء کی رہنمائی کریں .. اوران کی منفی عادتوں سے آگاہ کرا کے مثبت عادتوں کی ترجیح دی جاسکتی ہے.
ReplyDeleteبحیثیت معلم طلباء کو انکے منفی کاموں سے آگاہ کرنا اور اور اُنکو صحیح راستے پر راغب کرنا
ReplyDeleteThis comment has been removed by the author.
ReplyDeleteبدصورت حقیقت یہ ہے کہ ساتھیوں کا دباؤ صرف اس عمر میں اپنی سب سے بڑی شدت تک پہنچ جاتا ہے جب بچے سب سے زیادہ بے حس اور ظالم ہوتے ہیں۔
ReplyDeleteساتھی کا دباؤ ہمیشہ منفی نہیں ہوتا ہے۔ بعض اوقات ، یہ نئے مشاغل ، عادات ، رویے صحت ضمیر یا لوگوں میں کامیاب ہونے کی مضبوط خواہش پیدا کرتا ہے اور جہاں یہ ہوتا ہے ، یہ مثبت ہوتا ہے۔
معلم کی حیثیت سے ہم طلبہ کی کی اصلحہ کرسکتے ہیں
ReplyDeleteبطور استاد ہماری ذمےداری بنتی ہے کے طلباء کی رہنمائی کریں۔
ReplyDelete
ReplyDeleteبِحثیت استاد طلباء کو ہم عمر ساتھیوں کا جب منفی اثر ہوتا ہے یعنی غلط کام دوسرے لوگوں کو نا پسند ہوں استاد ہونے کے ناطے انہیں زندگی کے بارے میں ہم عمر ساتھیوں
کے مثبت اور منفی اثرات کو سمجھانے میں رہنمائی کریں۔
ہم عمر ساتھیوں کی منفی سوچ کو مثبت سوچ میں تبدیل کرنے کے لئے انکی مثبت سوچ کو پروان چڑھایا جائے۔صحیح اور غلط کا فرق بتایا جائے۔
ReplyDeleteنو عمری کے سالوں میں بچوں میں منفی عادتوں
ReplyDeleteکی طرف زیادہ مائل ہونےکے۔مواقع ہوتے ہیں۔ اس وقت استاد کی رہنمائی مناسب وقت میں ملیں تو بچوں میں منفی عادتوں سے بچایا جاسکتا ہے۔ ان کی منفی سوچ کو مثبت سوچ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ منفی سوچ کے نقصانات اور مثبت سوچ کے فوائد کے بارے میں سمجھایا جاسکتا ہے۔ اس طرح اساتذۂ طلباء کو اپنی ذمہ داری نبھاتے ہو ئے منفی عادتوں سے بچایا جاسکتا ہے۔
Shahbaz fatima
ReplyDeleteبا حثیت معلم منفی سوچ کی رہنمایی کرسکتے ہے
شہباز فاطمہ
ReplyDeleteبحثیت معلم طلبہ کی منفی سوچ کو مثبت سوچ مری تبدیل کیہ جاسکتا ہے
ReplyDeleteبِحٹیت استاد طلباء کو ہم عمر ساتھیوں کا جب منفی اثر ہوتا ہے یعنی غلط کام دوسرے لوگوں کو نا پسند ہوں استاد ہونے کے ناطے انہیں زندگی کے بارے میں ہم عمر ساتھیوں کے مثبت اور منفی اثرات کو سمجھنے میں مدد کرنی چاہیے۔
This comment has been removed by the author.
ReplyDeleteایک استاد کو چاہیے کہ وہ طلباء میں منفی اثرات کو ختم کرنے کی کوشش کریں اور مثبت سوچ کو فروغ دے۔
ReplyDeleteبحیثیت معلم طلباء کی رہنمائی کرتے ہوئے غلط عادتوں سے بچایا جاسکتا
ReplyDeleteنوعمری کے سالوں میں اگر بچے کو کسی کام میں میں بیزی رکھا جائے تو وہ کسی بھی بھی منفی کام کی طرف نہیں جائیں گے اگر انہیں زیادہ خالی وقت ملتا ہے اس وقت میں کوئی کام نہیں ہوتا تو بچے ضرور منفی کام کی طرف رجوع ہوتے ہیں اگر کسی بچے کو کرنے والے کام نہیں دیے تو وہ نہ کرنے والے کام کی طرف مائل ہوتے ہیں ہیں
ReplyDeleteبحیثیت معلم طلباء و طالبات کی رہنمائی کر یں گے
ReplyDeleteبحیثیت معلم ہونے کے ناطے ہمارا فرض ہے کہ ہم طلباء وطالبات کو غلط اور صحیح میں فرق بتاے اور انکی اصلاح کرے
ReplyDeleteمعلم ہونے کے ناطے طلباء وطالبات کو صحیح اور غلط کی پہچان کرائیں اور ان کی اصلاح کریں
ReplyDeleteAs a teacher we can change our students negative habits.
ReplyDeleteبچپن میں اچھے دوستوں اور مناسب تربیت کی بدولت ان چیزوں کی طرف کبھی طبیعت نے رخ نہیں کیا. کسی چیز کا خیال آیا بھی تو بچپن کی سکھائی ہوئی باتیں مانع آجاتی تھیں. ایک اچھا استاد طلبہ کے اس عمر تک پہنچنے سے پہلے ہی ان کے منفی نتائج سے طلباء کو آگاہ کت کے رکھتا ہے.
ReplyDeleteنوعمری کے دوران اس بات کا شدت سے امکان ہوتا ہے کہ طلبہ نئی نئی مثبت اور منفی عادات و اطوار کا شکار ہو جائیں لہذا قبل از وقت ان کے سامنے مثبت عادات کے فوائد اور منفی عادات کے نقصانات کے بارے میں تفصیل وار سمجھانا ضروری ہے تاکہ طلبہ یہ جان سکیں کہ کونسی عادت مستقبل کے لئے فائدہ مند ہے...
ReplyDeleteبڑی نرمی کے ساتھ دوستوں سے اس طرح کےم غیر مناسب کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
ReplyDelete